افیون کی پیدائیش
افیون کی پیدائیش بڑی ہی عجیب انداز میں ہوتی ہے اس کی کاشت کے لئے سرد ترین موسم ضروری ہے اور کٹائی کے لئے گرم ترین موسم اسی لئے یہ پاکستان کے ان علاقوں میں پیدا ہوتی ہے جو کہ انتہائی سرد اور بلند ترین علاقے ہیں جیساکے گدون امازئی کا علاقہ یا کرم ایجنسی کا علاقہ یا سوات میں کوہستانی علاقے جہاں کا موسم بہت ہی سرد اور یہ علاقے بھی بلند ترین ہیں کہا جاتا ہے کہ سندھ میں دادو کے علاقے میں جہاں پر پانچ ہزار فٹ بلند و بالا پہاڑ موجود ہیں وہاں پر بھی بعض کاشت کار افیون پیداکرنے کی کوشش کرلیتے ہیں( اس خبر میں کہاں تک سچائی اور حقیقت ہے؟ اس کا جائیزہ لینے کا موقع نہیں مل سکا ہے مگر اس میں سچائی اس قدر ہے کہ دادو میں پانچ ہزار فٹ بلند ایسے مقامات موجود ہیں جہاں پر گرمیوں میں مری اور کرم ایجنسی جیسا موسم ہو جاتا ہے اور جو کہ حکومت سندھ کی جانب سے توجے دینے کے بعد یسے ہل پوائینٹ کی حیثیت اختیار کرسکتے ہیں جہاں کراچی اور حیدرآباد کے شہری گرمیوں میں اپنی چھٹیاں گزار سکتے ہیں ) یہ ہی وجہ ہے کہ افغانستان افیون کی کاشت کاری کے لئے انتہائی موزوں علاقہ تصور کیا جاتا ہے جب کہ افغانستان سے ملتے جلتے آب و ہوا رکھنے والے علاقوں میں بھارت کے ہمالیائی علاقے شامل ہیں جہاں پر افیون کاشت کی جاتی ہے بھارت اس خطے کا واحد ملک ہے جہاں سر کاری طور پر افیون کی فروخت کی دوکانیں موجود ہیں جہاں پر باقائدہ لائسنس ہولڈر افیو ن خریدتے ہیں اور استعمال کرتے ہیں یا ادویات میں شامل کرتے ہیں افغانستان کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیا میں لاؤس ،
تھائی لینڈ ،اور برما میں افیون کی کاشت ہوتی ہے یہ خطہ سنہری تکون کہلاتا
ہے
افیون کی پیدائیش بڑی ہی عجیب انداز میں ہوتی ہے اس کی کاشت کے لئے سرد ترین موسم ضروری ہے اور کٹائی کے لئے گرم ترین موسم اسی لئے یہ پاکستان کے ان علاقوں میں پیدا ہوتی ہے جو کہ انتہائی سرد اور بلند ترین علاقے ہیں جیساکے گدون امازئی کا علاقہ یا کرم ایجنسی کا علاقہ یا سوات میں کوہستانی علاقے جہاں کا موسم بہت ہی سرد اور یہ علاقے بھی بلند ترین ہیں کہا جاتا ہے کہ سندھ میں دادو کے علاقے میں جہاں پر پانچ ہزار فٹ بلند و بالا پہاڑ موجود ہیں وہاں پر بھی بعض کاشت کار افیون پیداکرنے کی کوشش کرلیتے ہیں( اس خبر میں کہاں تک سچائی اور حقیقت ہے؟ اس کا جائیزہ لینے کا موقع نہیں مل سکا ہے مگر اس میں سچائی اس قدر ہے کہ دادو میں پانچ ہزار فٹ بلند ایسے مقامات موجود ہیں جہاں پر گرمیوں میں مری اور کرم ایجنسی جیسا موسم ہو جاتا ہے اور جو کہ حکومت سندھ کی جانب سے توجے دینے کے بعد یسے ہل پوائینٹ کی حیثیت اختیار کرسکتے ہیں جہاں کراچی اور حیدرآباد کے شہری گرمیوں میں اپنی چھٹیاں گزار سکتے ہیں ) یہ ہی وجہ ہے کہ افغانستان افیون کی کاشت کاری کے لئے انتہائی موزوں علاقہ تصور کیا جاتا ہے جب کہ افغانستان سے ملتے جلتے آب و ہوا رکھنے والے علاقوں میں بھارت کے ہمالیائی علاقے شامل ہیں جہاں پر افیون کاشت کی جاتی ہے بھارت اس خطے کا واحد ملک ہے جہاں سر کاری طور پر افیون کی فروخت کی دوکانیں موجود ہیں جہاں پر باقائدہ لائسنس ہولڈر افیو ن خریدتے ہیں اور استعمال کرتے ہیں یا ادویات میں شامل کرتے ہیں افغانستان کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیا میں لاؤس ،
تھائی لینڈ ،اور برما میں افیون کی کاشت ہوتی ہے یہ خطہ سنہری تکون کہلاتا
ہے
کتاب شریف خاندان نے پاکستان کیسے لوٹا:
اب آپ کے اپنے شہر میں مندرجہ زیل بک اسٹورز پر دستیاب ہیں
کراچی ویلکم بک اردو بازار ایم اے جناح روڈ
لاہور۔۔۔۔۔ مکتبہ تعمیر انسانیت ۔ اردو بازار
لاہور۔۔۔۔۔ بک ہوم اردو بازار
لاہور۔۔۔۔۔حق پبلیکیشن مزنگ روڈ
براہ راست حاصل کرنے کے لیئے رابطہ قائم کریں
092-03452104458
092-03062296626
یہ صفحہ ابھی تحقیق اور تفتیش کے مراحل سے گذر رہا ہے برائے مہربانی اس حوالے سے جو بھی معلومات آپ حضرات کے پاس موجود ہیں
درج زیل ایڈریس یا ٹیلی فون نمبر پر ارسال کردیں
سید عبید مجتبی
092-03452104458
کتاب شریف خاندان نے پاکستان کیسے لوٹا:
اب آپ کے اپنے شہر میں مندرجہ زیل بک اسٹورز پر دستیاب ہیں
کراچی ویلکم بک اردو بازار ایم اے جناح روڈ
لاہور۔۔۔۔۔ مکتبہ تعمیر انسانیت ۔ اردو بازار
لاہور۔۔۔۔۔ بک ہوم اردو بازار
لاہور۔۔۔۔۔حق پبلیکیشن مزنگ روڈ
براہ راست حاصل کرنے کے لیئے رابطہ قائم کریں
نواز شریف اور ان کے خاندان کے کارناموں کی تفصیلات ملاحظہ کیجیےsharifpalace.blogspot.com