ایسٹ انڈیا کمپنی اور منشیات کی تجارت



ایسٹ انڈیا کمپنی کا قیام اور منشیات کی تجارت
بنگال میں پلاسی کی جنگ کے میں نواب سراج الدولہ کی شکست اور ایسٹ انڈیا کمپنی کی فتح کے بعد لارڈ کلائیو جشن مناتے ہوئے

رطانوی شرق الہند کمپنی جسے انگریزی میں British East India Company کہا جاتا ہے، جزائر شرق الہند میں کاروباری مواقع کی تلاش کے لیے تشکیل دیا گیا ایک تجارتی ادارہ تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تاہم بعد ازاں اس نے برصغیر میں کاروبار پر نظریں مرکوز کر لیں اور یہاںبرطانیہ کے قبضے کی راہ ہموار کی۔ 1857ء کی جنگ آزادی تک ہندوستان میں کمپنی کا راج تھا۔ اس کے بعد 

 مغل بادشاہ جہانگیر اپنے دربار میں 
ہندوستان براہ راست تاج برطانیہ کے زیر نگیں آ گیا۔
کمپنی کو 1600ء میں ملکہ الزبتھ اول کے عہد میں ہندوستان میں تجارت کا پروانہ ملا۔ 1613ء میں اس نے سورٹھ کے مقام پر پہلی کوٹھی قائم کی اس زمانے میں اس کی تجارت زیادہ تر جاوا اور سماٹرا وغیرہ سے تھی۔ جہاں سے گرم مصالحہ برآمد کرکے یورپ میں بھاری داموں بیچا جاتا تھا۔ 1623ء میں جب ولندیزیوں نے انگریزوں کو جزائر شرق الہند سے نکال باہر کیا تو ایسٹ انڈیا کمپنی نے اپنی تمام تر توجہ ہندوستان پر مرکوز کر دی۔ 1662ء میں بمبئی بھی اس کے حلقہ اثر میں آگیا۔British Indian Empire اور کچھ عرصہ بعد شہر ایک اہم تجارتیبندرگاہ بن گیا۔ 1689ء میں کمپنی نے علاقائی تسخیر بھی شروع کردی جس کے باعث بالآخر ہندوستان میں برطانوی طاقت کو سربلندی حاصل ہوئی۔ 1858ء میں یہ کمپنی ختم کردی گئی اور اس کے تمام اختیارات تاج برطانیہ نے اپنے ہاتھ 
میں لے لیے۔ تاہم 1874ء تک کچھ اختیارات کمپنی کے ہاتھ میں رہے۔

پرچم


                                                                                                                        2010
۔ء میں ایسٹ انڈیا کمپنی کو ہندوستانی نژاد برطانوی کاروباری شخصیت سنجیو مہتا ہے خرید لیا
 [

No comments:

Post a Comment