پاکستان میں منشیات کی روک تھام کرنے والے سرکاری ادارے




Photo

  پاکستان میں منشیات کی روک تھام   نے والے سرکاری ادارے

پاکستان میں منشیات کے خاتمے کے لئے اور منشیات زدہ افراد کی تربیت اور ان کو منشیات کی دلدل سے نکالنے کے لئے باقائدہ وزارت قائم کی گئی ہے

منشیات کی اسمگلنگ کے اہم ترین علاقوں میں سے ایک سانگھڑ کا علاقہ ہے
 اس علاقے کی سرحد یں بیک پڑوسی ملک بھارت سے جاملتی ہیں
یہ وہ علاقہ ہے جو ہر اعتبار سے پاکستان کے اہم ترین خطوں میں شمار کیا جاسکتا ہے اس حوالے سے ہونا یہ چاہئے تھا کہ منشیات کے حوالے سے اس علاقہ کی جانب خصوصی توجے دی جاتی
وفاقی وزارت منشیات کی جانب سے اس اہم ترین علاقے میں منشیات کے کنٹرول کے ایسے مراکز قائم کئے جاتے جن کے زریعے علاقے میں منشیات مگر ایسا 
نہیں کیا گیا
(1) ۔ اینٹی نارکوٹک فورس ۔ کراچی میں اس کاصوبائی دفتر کلفٹن پر واقع ہے یہ پاکستا ن نارکوٹکس کنٹرول بورڈ کی جگہ پر قائم کیا گیا ہے اور ایک مکمل باختیار ادارہ ہے
(2)۔کوسٹ گارڈ ، یہ ساحلی علاقوں کی نگرانی کرتے ہیں اگرچے کے ان کی تحویل میں صرف ساحلی علاقے ہی ہوتے ہیں مگر اس کے باوجود پاکستان میں سب سے زئادہ کوسٹ گارڈ کی جانب سے منشیات پکڑی جاتی ہیں اس کیا کارکردگی خاصی بہتر ہے ۔
کسٹم جس کے کئی شعبے منشیات پکڑنے کے لئے میدان عمل میں موجود ہیں۔
(3)۔ کسٹم پریونٹیو کا ڈرگ انفورسمنٹ سیل DEC اس کا دفتر کراچی میں کیماڑی پرگھانس بندر کے قریب واقع ہے جب کے کراچی کے علاوہ گوادر اور دیگر اہم بندرگاہوں پر اس کی چھوٹی بڑی چوکیاں موجود ہیں جس میں مختلف تعداد اور نوعیت کا عملہ موجود رہتا ہے ۔
(4)کسٹم ہپریونٹیو کا اینٹی اسمگلنگ سیل ASO کسی زمانے میں اس کی اسمگلنگ کی دنیا میں بہت شہرت تھی اور خوف و ہراس بھی تھا کیونکہ کراچی سے لے کر گوادر تک اور ایران کے ساحلوں تک اے ایس او ہی کنٹرول کرتی تھی اسمگلروں کے خلاف بڑے بڑے آپریشن اے ایس او ہی کی جانب سے کئے گئے پاکستان سے چرس افیون یا ہیروئین کے لے جانے کا معاملہ ہو یا پاکستان میں سونا چاندی غیرملکی الکٹرانک کا سامان یا غیر ملکی شراب کا معاملہ ہو اے ایس او ہی کی جانب سے آپریشن کئے جاتے تھے آج بھی اے ایس او کی چوکیاں اسی طرح پاکستان کی مختلف بندرگاہوں پر موجود ہے مگر اب اس کی ماضی کا 

مانند کارکردگی نظرنہیں آتی  ہے ۔
 ٫
اگر چے کہ بہت بھاری عملہ اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے سندھ کا صوبائی  محکمہ ایکسائیزبھاری فنڈ حاصل کرتا ہے مگر منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اس محکمے کی کوئی خاص کارکردگی اب تک دیکھنے میں نہیں آئی ہے
اس قدر بھاری فنڈز کی وصولیابی کے باوجود اقوام  متحدہ اور اس کے زیلی اداروں کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں منشیات کی تجارت اور اس ک استعمال کرنے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہی ہورہا ہے  
(6)
۔فرنٹئیر کانسٹیبلری۔
جلد ہی تفصیلات ملاحظہ کیجیے گا


( 7)

   
ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس۔
اگر چہ کہ ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس  کا کام ائیرپورٹ کی سیکیورٹی کاکام ہے مگر ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں بھی اہم کردار ادا  کر رہی ہے جیسا کہ کراچی ائیر پورٹ پر کیا جارہا ہے کہ ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس کی جانب سے پاکستان میں تیار کی جانے والی ادویات بھی جو کہ پاکستان میں حکومت پاکستان کی اجازت سے بنائ یا تیار کی جارہی ہیں ان کی برآمد مکمل طور پر بینڈ کردی گئی ہیں مگر یہ ہی  ادویات لاہور اور اسلام آباد اور پاکستان کے دیگر بین القوامی ائیر پورٹس سے باآسانی ایکسپورٹ کی جارہی ہِیں 
Add caption
  اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک ملک اور دو قانون کس طرح سے ممکن ہیں یا تو کراچی میں ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس۔ کے افسران کی جانب سے غیرقانونی احکامات جاری کیئے گئے ہیں یا پھر اسلام اباد اور لاہور کے افسران قانون کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں  ؟؟؟؟؟؟ مگر اس کے نتیجے میں پاکستان کی حکومت کی آمدنی مین بے انتہا کمی واقع ہو چکی ہے اور جہاں معاشی نقصان ہو رہا ہے وہیں پے  کاروبار کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے اب یہ ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس۔ کے افسران کو کس طرح اور کیوں کر سمجھایا جائے

Photo: Pakistan International Day Against Drugs

Soldiers of Pakistan Coast Guard stand guard near a burning pile of confiscated drugs during a ceremony to mark International Day Against Drug Abuse and Illicit Trafficking on outskirt of Karachi, Pakistan on Saturday, June 26, 2010. (AP Photo/Fareed Khan) AP
(8)۔پاکستان رینجرز۔
)

 پاکستان رینجرز کی منشیات کے کنٹرول کے حوالے سے جلد ہی تفصیلات ملاحظہ کیجیے گا
9
۔پولیس
 پاکستان میں پولیس کے محکمے کو منشیات کے کمنٹرول کے حوالے سے بہت اختیارات حاسل ہیں ان کی تفصیلات جلد ہی تفصیلات ملاحظہ کیجیے گا
 جس کے پاس اینٹی اسمگلنگ کے خصوصی اختیارات موجود ہیں کسی بھی تھانے کے ایس ایچ او کے پاس مکمل طور پر ہیروئین فروخت کرنے والوں کو گرفتار کرنے کے اختیارات موجود ہیں مگر عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ علاقے کے تھانے ہی کی سرپرستی میں ہیروئین فروخت کی جاتی ہے جو کہ کسی بھی انداز میں اس علاقے مِیں  فروخت ہو رہی ہوتی ہیں جیسا کہ  ٹاور  کے پاس نیٹی جیٹی پل کے قریب یا  کراچی میں حسن اسکوائیر کے نزدیک عیسی نگری نامی کچی آبادی میں جو اگر چہ کہ پی آئی بی تھانے کی حدود میں واقع ہے مگر اس کے اطراف مین ہی دیگر تھانوں  گلشن اقبال تھانہ نیو ٹاون تھانہ،اور کراچی کے سابقہ ٹاون لیاقت آباد ٹاون کی حدود لگتی ہیں جس کے باعث عیسی نگر ی میں موجود منشیات فروش باآسانی کسی بھی وقت اپنے اڈووں کے مقامات ایک تھانے کی حدود سے دوسرے تھانے کی حدود میں لے جاتے ہیں جس کے باعث ان کا کاروبار کبھی بند ہی نہیں ہوتا ہے  ۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔
۔
(10)ا۔

 فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی۔ ایف آئی اے کا اینٹی اسمگلنگ ونگ

 اگر چے کہ اس کا دائیرہ کار صرف مخصوص حدود ہی تک ہیں مگر اس کے باوجود یہ ماضی میں کافی فعل رہا ہے ۔